فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القدس اسٹڈی سیٹر برائے اسرائیلی امور کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016ء کے دوران 36 شہداء کے ساتھ الخلیل شہر سر فہرست رہا۔ اس کے بعد دوسرے نمبر پرالقدس شہر میں 24، جنین میں Â 14، رام اللہ اور نابلس میں 10, 10، بیت لحم میں 9، طولکرم، سلفیت اور قلقیلیہ میں تین تین فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر 2015ء کو فلسطین میں صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف فلسطینی قوم نے انتفاضہ القدس شروع کی تھی۔ انتفاضہ القدس صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان تقسیم کی سازشوں کے رد عمل میں شروع کی گئی تھی۔ اسرائیلی فوج نے اس تحریک کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی پالیسی اپنائی جس کے نتیجے میں 271 فلسطینی انتفاضہ القدس کے دوران اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرچکے ہیں۔
سنہ 2016ء کے دوران صہیونی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں 11 فلسطینی شہید ہوئے۔ اندرون فلسطین نشات ملحم نامی شہری نے جام شہادت نوش کیا، اس دوران سوڈان کی شہریت رکھنے والے کامل حسن Â اور اردن کے سعید العمر نے بھی جام شہادت نوش کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں میں 18 سال سے کم عمر کے 42 بچے بھی شامل ہیں جو پچھلے سال کل شہداء کا 33 فی صد ہیں۔ کم عمر شہداء میں اسراء ابو خوصہ، لمیٰ سلیمان شامل ہیں جن کی عمریں چھ برس تھیں۔
گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے نتیجے میں 14 خواتین بھی شہید ہوئیں۔ ان مین سے چھ 18سال سے کم عمر کی بچیاں بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے دوران جنوری 2016 ء میں 23، فروری میں 21، مارچ میں 23، اپریل میں 4، مئی میں 3، جون میں 7، جولائی میں 7، اگست میں 4، ستمبر میں 3، اکتوبر میں 10، نومبر میں 6 اور دسمبر میں6 فلسطینی شہید ہوئے۔ بیت سے شہید کیے گئے 23 فلسطینی شہداء میں 9 کے جسد خاکی اب بھی اسرائیلی فوج کے قبضے میں ہیں۔