رام اللہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے سنہ 2014ء کے کریک ڈاؤن میں حراست میں لیے گئے فلسطینی شہری نائف رضوان کی ماضی میں دی گئی دو بارعمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا بحال کردی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز اسرائیل کی ‘عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے حراست میں لیے گئے فلسطینی نایف رضوان جنہیں سنہ 2010ء میں قیدیوں کے تبادلے کے دوران رہا کیا گیا تو کو دوبارہ دوبار عمر قید اور تیس سال اضافی قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔نائف رضوان کو 2010ء میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور اسرائیل کے درمیان طے پائے قیدیوں کے تبادلے’معاہدہ احرار‘ کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت حماس ن غزہ میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی گیلا شالیط کو رہا کیا تھا۔
اسیر نایف رضوان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی عدالت نے رضوان کو ماضی میں سنائی گئی طویل سزا بحال کردی ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے دو بار عمر قید اور 30 قید کی سزا پانے والے شہری نے 17 سال صہیونی جیل میں قید کاٹی تھی۔
رہائی کے تین سال بعد سنہ 2014ء میں صہیونی فوج نےنایف رضوان کو دوبارہ گرفتار کرلیا تھا اور ان پر سابقہ عدالتی فیصلے ہی کے تحت مقدمہ چلایا گیا تھا۔
فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے نایف رضوان کوسنائی جانے والی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عالمی معاہدوں اور اسیران کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔