غزہ – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے ایک ثقافتی وفد کے خلیجی ریاست کے دورے اور منامہ میں صہیونیوں کے سرکاری سطح پر استقبال پر فلسطینی عوامی اور سیاسی حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اخبارات میں یہ خبریں آئی ہیں کہ خلیجی ریاست بحرین میں صہیونیوں کے ایک وفد کا سرکاری سطح پراستقبال کیا گیا اور صہیونی ایک تقریب میں کھلے عام اپنے میزبان عرب شہریوں کے ساتھ رقص وسرود میں سرگرم رہے۔حماس کا کہنا ہے کہ بحرین میں صہیونیوں کا سرکاری استقبال فلسطینی قوم کے جذبات کو مشتعل کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی مسلمان عرب ملک میں صہیونی نسل پرستوں کا استقبال نہایت شرمناک اور فلسطینی قوم کے جذبات کو مشتعل کرنے کی کوشش ہے۔ برادر ملک بحرین سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ یہودیوں کے وفد کا اپنے ہاں استقبال کرے اور صہیونیوں کے ساتھ رقص وسرود کی محفلیں سجائی جائیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ منامہ میں صہیونیوں کے استقبال سے خود بحرین کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا ہے اور فلسطینی قوم کو بحرینی انتظامیہ کے اقدام سے دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ بحرین میں یہودیوں کا ایک ایسے وقت میں استقبال کیا گیا ہے جب Â فلسطین میں اسرائیل روزمرہ کی بنیاد پر جنگی جرائم ، فلسطین میں یہودی توسیع پسندی اور القدس و مسجد اقصیٰ کے خلاف سازشوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔