فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست ایک ایسی سزا بن چکی ہے جسے صہیونی انتظامیہ فلسطینیوں کو اجتماعی انتقام کے لیے استعمال کرتی ہے۔ بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں ڈالا جاتا، انہیں اذیتیں دی جاتیں اور سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت اسرائیلی قید خانوں میں بندانتظامی محروسین فلسطینیوں کی تعداد 750 ہوچکی ہے۔ فلسطینیوں کو بے گناہ گرفتار کرنا اور بغیر کسی الزام کے انہیں جیلوں میں بار بار ڈالنا عالمی قوانین اور انصاف کے بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض فلسطینی شہری انتظامی حراست کے تحت اسرائیلی قید خانوں میں 15 سال سے زائد کا عرصہ گذار چکے ہیں۔ انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان پر کوئی الزام عائد کیا جاتا ہے۔ مگر اس کے باوجود ان کی مدت حراست میں بار بار توسیع کی جاتی ہے۔
