فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے 9 فلسطینی فوج اور یہودی آباد کاروں پر حملوں میں سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔ گرفتار کیے جانے والے فلسطینیوں پر یہودی آباد کاروں پر سنگ باری اور دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ کے شمال مغربی قصبے دیر ابو مشعل میں تلاشی کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ پانچ فلسطینیوں کو بیت لحم میں نحالین اور تین کو الخلیل شہر کے شمال مغربی علاقے اذنا سے گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق غرب اردن سے گرفتار کیے گئے ایک فلسطینی کے قبضے سے ایک لاکھ شیکل رقم بھی برآمد ہوئی ہے جسے مبینہ طور پر اسرائیلی فوج کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
رپورٹ کے مطابق یہ رقم جنوبی نابلس میں زعترہ چیک پوسٹ سے گذرتے ہوئے ایک فلسطینی سے برآمد کی گئی۔ ذرائع کے مطابق گرفتار شخص کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے ہے اور یہ رقم اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں کے لیے استعمال کی جا رہی تھی۔
ادھر بیت القدس میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 6 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ پانچ فلسطینیوں کی گرفتاری پرانے بیت المقدس سے عمل میں لائی گئی۔ ان کی شناخت ولید تفاحہ، محمد تفاحہ، انس تفاحہ، حمزہ حجازی اور جہاد قوس کے ناموں سے کی گئی ہے۔
