فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ حال ہی میں بیت لید کے مقام پر واقع ایک فوجی اڈے سے چار نامعلوم افراد نے گھس کر اسلحہ لوٹا اور بہ حفاظت فرار ہو گئے۔ اس کارروائی کی فوج کو کانوں کان خبر تک نہیں ہو سکی۔ فوجی ذریعے کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطح پر اسلحہ چوری کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلحہ چوری کی واردات پیادہ ایلیٹ یونٹ کے کیمپ 35 میں ہوئی۔ چار افراد مختلف طریقوں سے کیمپ میں داخل ہوئے۔ پہلے ایک شخص رینگتے ہوئے کیمپ میں داخل ہوا۔ اس کے بعد ایک مشتبہ چور موٹرسائیکل پر آیا جب کہ دو افراد کار پرکیمپ میں داخل ہوئے۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا اسلحہ چوری کرنے والے افراد فلسطینی تھے یا یہودی آباد کاروں نے یہ کارروائی کی ہے۔ چاروں افراد کارروائی کے بعد موقع سے فرار ہو گئے اور جاتے ہوئے ساتھ بڑی مقدار میں اسلحہ بھی لے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوجی کیمپوں میں اسلحہ چوری کی وارداتوں کا سلسلہ نیا نہیں۔ سنہ 2009ء میں کیمپوں سے 122 ہتھیار، 2010ء میں 116، 2011ء میں 55، 2012ء میں 89اور سنہ 2013ء میں 60 ہتھیار چوری ہوئے ہیں۔ چوری ہونے والے اسلحہ میں M16 رائفلیں بھی شامل ہیں۔ ایک رائیفل کی قیمت 1 لاکھ شیکل کے برابر ہے۔