(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان 21 سالہ عبدالمحسن حسونہ کا جسد خاکی نو ماہ تک قبضے میں رکھنے کے بعد اس کے ورثاء کے حوالے کیا جسے گذشتہ روز سپرد خاک کیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہید حسونہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی پولیس نے انہیں سختی سے ہدایت کی تھی کہ شہید کی نماز جنازہ میں 25 سے زائد افراد کو شریک نہ کیا جائے ورنہ انہیں پچیس ہزار شیکل جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پچیس افراد نے حسونہ کی نماز جنازہ ادا کی جس کے بعد اسے باب الساھرہ کے المجاھدین قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔خیال رہے کہ عبدالمحسن حسونہ کو صہیونی فوجیوں نے 14 دسمبر 2015ء کو بیت المقدس میں اس وقت گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا جب وہ ایک گاڑی چلا رہے تھے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حسونہ نے ایک فوجی اہلکار کو گاڑی تلے کچلنے کی کوشش کی تھی جس پر اسے گولیاں ماری گئی ہیں۔
