(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے دفاع کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ’’القدس فاؤنڈیشن‘‘ نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کے وجود کو قابض اسرائیل کی طرف سے براہ راست سنگین خطرات لاحق ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بیروت میں قائم القدس فاؤنڈیشن کے صدر دفترسے سانحہ مسجد اقصیٰ کی 47 ویں برسی کی مناسبت سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل، اس کے تمام ریاستی ادارے اور یہودی لابیاں ایک منظم پالیسی کے تحت بیت المقدس کو یہودیت میں تبدیل کرنے اور مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کی مہم چلا رہی ہیں۔ اس لیے جس طرح سنہ 1969ء میں مسجد اقصیٰ کو ایک انتہا پسند یہودی نے نذرآتش کرنے کی سنگین جسارت کی تھی، قبلہ اوّل اسے بھی بڑے اور سنگین خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس اور قبلہ اوّل کو درپیش خطرات کا تقاضا ہے کہ پوری مسلم امہ قبلہ اوّل کے دفاع اور القدس کی آزادی کے لیے متحد ہوجائے تاکہ غاصب صہیونی ریاست کے مظالم کا مقابلہ کرتے ہوئے مقدسات کو بچایا جا سکے۔
القدس فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اب یہ بات کسی سے ڈھکی چپھی نہیں رہی کہ اسرائیل قبلہ اوّل کو زمانی اور مکانی اعتبار سے یہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ اس مذموم مقصد کے لیے یہودی شرپسندوں کو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے لیے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ یہودی آباد کار مذہبی ایام کی آڑ میں قبلہ اول کو اپنے مذہبی مرکز کے طور پر استعمال کرنے لگے ہیں جو اپنے نتائج کے اعتبار سے نہایت خطرناک طرز عمل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے اردن کی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات ناکافی ہیں اور یہ معاملہ صرف بیان بازی اور مذمتوں سے حل نہیں ہوسکتا۔ عالم اسلام کو دفاع قبلہ اوّل اور بیت المقدس کی آزادی کے لیے ٹھوس لائحہ عمل مرتب کرنا ہو گا۔
