خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں تعمیر نو کے منصوبوں میں سرگرم اقوام متحدہ کے ادارے’’ یو این ڈی پی‘‘ پر اثر انداز ہو کر اسے اپنے عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا تھا۔
اسرائیل کا الزام تھا کہ یو این ڈی پی میں حماس نے اپنے لوگ بھرتی کرائے تھے جنہوں نے حماس کی منشاء کے مطابق تباہ شدہ مکانات کا ملبہ سمندر کے کنارے ایک مخصوص جگہ پر جمع کرایا تھا۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ ’یو این ڈی پی‘ کی جانب سے ملبہ ہٹانے کے کام میں حماس کی طرف سے کسی قسم کی مداخلت نہیں کی گئی۔ یو این ڈی پی کے اہلکار نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے تحریری اجازت نامہ ملنے کے بعد ملبہ ایک جگہ جمع کرایا تھا۔ اس میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہے۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اقوام متحدہ کے بیان کو حماس کے لیے ’’کلین چٹ‘‘ قرار دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے حماس کو بری الذمہ قرار دینے کا بیان صہیونی وزیراعظم کے دروغی گوئی پر ان کے منہ پر طمانچہ ہے۔