(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسلامی ممالک کی نمائندہ اسلامی تعاون تنظیم ’’او آئی سی‘‘ نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حکومت کی سرکاری سرپرستی میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہودی گردی کو اسرائیل کی مذہبی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’او آئی سی‘ کے جدہ میں قائم صدر دفتر سے جاری ایک بیان کی نقل ہوئی ہے جس میں مسجد اقصیٰ پر یہودی آباد کاروں کی حالیہ دراندازی کی کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے یہودی شرپسندوں کی باقاعدہ سرپرستی کی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں یہودیوں کو مسلمانوں کے مقدس مقام کی بے حرمتی کی ترغیب ملتی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی آباد کاروں کو قبلہ اوّل کی بے حرمتی کے لیے کھلی چھوٹ دینا اور مسلمانوں پر پابندیاں عائد کرنا اسرائیل کی کھلم کھلا اشتعال انگیزی ہے۔ اسرائیل ایک سازش کے تحت مذہبی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
او آئی سی نے مسجد اقصیٰ کی مرمت کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کی بھی مذمت کی ہے اور اسے مسلمانوں کے مذہبی امور میں مداخلت قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے حفاظتی عملے کو حراست میں لینا اور ہراساں کرنا کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ اسرائیل کو یہودی آباد کاروں کی قبلہ اوّل میں دھاؤں کی سرپرستی ہرصورت میں بند کرنا ہو گی۔
اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ ایاد مدنی نے اپنے بیان میں مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو بھی بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مسلمانوں کے پہلے قبلہ کی توہین کر کے دو ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہا ہے۔