فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی نوجوان سید فیصل شاہ کو بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرانے پر گرفتار کر لیا گیا۔ یوم آزادی پاکستان کے موقع پر نوجوان سید فیصل شاہ نے قبلہ اوّل بیت المقدس کے سامنے سبز ہلالی پرچم لہرا دیا، اسرائیلی افواج دیکھ کر ہکی بکی رہ گئیں، فلسطینیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گی، پرچم لہرانے کے جرم میں اسرائیلی افواج نے پاکستانی نوجوان کو گرفتار کرلیا اور پانچ گھنٹے اپنی تحویل میں رکھنے کے بعد لندن منتقل کردیا۔ پاکستانی نوجوان فیصل شاہ نے بتایا کہ جب انہوں نے پاکستانی پرچم بیت المقدس میں لہرایا تو فلسطین کے مسلمانوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔ اس کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نام سن کر فلسطینی خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں مگر اس کے بعد ان کو اسرائیلی افواج نے حراست میں لے لیا اور پانچ گھنٹے تک ایئرپورٹ پر محصور رکھا اور پاکستان اور فیملی کے بارے میں سوالات کرتے رہے۔
فیصل شاہ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور قبلہ اوّل بیت المقدس سے مسلمانوں اور پاکستانیوں کی محبت لازوال ہے، پاکستانی اپنے پاسپورٹ پر فلسطین تو نہیں جا سکتے لیکن دیگر ممالک کا پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی اسرائیلی افواج کے جبر اور مصائب کے باوجود قبلہ اوّل کا رخ کرتے ہیں، بیت المقدس یعنی قبلہ اوّل پر اسرائیلی تسلط کے بعد دیگر ممالک خصوصی طور پر پاکستانیوں کا داخلے پر خصوصی پابندی ہے لیکن دیگر ممالک امریکہ اور برطانیہ میں بسنے والے پاکستانی قبلہ اوّل سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے فلسطین کا سفر کرتے ہیں، فلسطین بیت المقدس جانے کے لئے اردن یا تل ابیب سے ہوکر جانا پڑتا ہے جبکہ ایئرپورٹ پر سکیورٹی کے نام پر مسلمانوں کو بے جا تنگ کرنا اسرائیلی افواج کا مشغلہ ہے۔ سید فیصل شاہ کے مطابق بیت القدس میں آباد مسلمانوں کی آبادی کے گرد پانچ سو سے زائد اسرائیلی چیک پوائنٹ قائم کئے گئے ہیں۔