(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جیل میں ایک ماہ سے قید تنہائی کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے ایک فلسطینی قیدی کی حالت تشویشناک ہے اور اس پرغشی کے دورے پڑنے لگے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 29 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے 41 سالہ اسیر ولید مسالمہ 10 ماہ سے قید تنہائی کا شکار ہیں۔ انہوں نے تنہائی کی سزا کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اس کے ایک مندوب نے گذشتہ روز ’’ایچل‘‘ جیل میں قید تنہائی میں ڈالے اسیر ولید مسالمہ کی حالت ملاحظہ کی ہے۔ جس کوٹھڑی میں اسے ڈالا گیا ہے وہاں کاکروچ اور اس قبیل کے کیڑے مکوڑوں کی بڑی تعداد دیکھی گئی ہے۔ اسیر کی حالت بھی تشویشناک ہے اور وہ زیادہ تر بے ہوش رہنے لگا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ولید مسالمہ کی حالت اس لیے بھی تشویشناک ہے کیونکہ اس کے سینے اور گردوں میں سخت تکلیف ہے۔ مگر صہیونی انتظامیہ کی طرف سے اسے کسی قسم کی طبی معاونت نہیں کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پانچ بچوں کے باپ ولید مسالمہ 2002ء سے اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔ انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا ہے مگر گذشتہ دس ماہ سے وہ مسلسل قید تنہائی کا شکار ہیں۔