فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے’’کلب برائے اسیران‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ کی طرف سے دل اور کینسر کے مریض بسام السائح کی سرجری کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا تاہم ڈاکٹروں کے اصرار کے بعد مریض اسیر کا طبی معائنہ کیا گیا ہے جس کے بعد ڈاکٹروں نے مریض کو سرجری کا اہل قرار دیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی حکام کی طرف سے بار بار یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ اسیر کی طبی حالت اس کی سرجری کی اجازت نہیں دیتی۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی جیل میں قید اسیر فلسطینی کا طبی معائنہ فلسطینی ڈاکٹر سمیر مطور نے کیا جس کے بعد انہوں نے اسیر کے دل کی سرجری کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ مریض کے دل میں مصنوعی سانس کا آلا نصب کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اسیر بسام السائح کا تعلق غرب اردن کے شہر نابلس سے ہے اور وہ گذشتہ برس اکتوبر کے بعد سے صہیونی جیل میں قید ہیں۔ ان دنوں انہیں الرملہ جیل اسپتال میں رکھا گیا ہے جہاں وہ چلنے پھرنے کی سکت بھی نہیں رکھتے ہیں۔ وہ بہ یک وقت پھیپھڑوں،عارضہ قلب کے ساتھ کینسر کا بھی شکار ہیں۔