(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی جیل میں قید فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی نوجوان ابراہیم خلیل محمد البیطار نے اپنی اسیری کے 13 سال مکمل ہونے کے بعد قید کے 14 ویں سال میں داخل ہو گئے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ ابراہیم محمد البیطار کو صہیونی فوج نے سات اگست سنہ 2003ء کو مصر سے واپسی پر حراست میں لیا تھا۔ اس پر اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کا الزام عائد کیا گیا اور اس الزام میں اسے 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس میں سے 13 سال قید وہ مکمل کر چکا ہے۔فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے‘ کلب برائے اسیران’ کاکہنا ہے کہ اسیر ابراہیم البیطار اسرائیلی فوج کے حملے میں گرفتاری کے وقت زخمی ہو گیا تھا۔ دوران حراست اس کا علاج نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ وہ متعدد بیماریوں کا بھی شکار ہے، جس کے باعث اس کی طبی حالت نہایت خراب ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ مریض فلسطینی اسیر کو گردوں، معدے اور پھیپھڑے کے امراض لاحق ہیں جس کے باعث وہ اکثر وبیشتر تکلیف میں رہتا ہے۔ مسلسل تکلیف کے باعث اس کی قوت سماعت اور بصارت بھی متاثر ہوئی ہے۔