(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں ایک نہتے فلسطینی نوجوان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری شدید زخمی ہوا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی بارڈر فورس کے اہلکاروں نے بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پر ایک 27 سالہ فلسطینی شہری محمد مازن الشاھد کو اس وقت وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ ڈاکخانے سے باہر نکل رہا تھا۔زخمی فلسطینی شہری نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسے اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ دفتر سے کچھ دیر کے لیے کسی دوسرے کام سے باہر نکلا۔ اس دوران فوجی وردی میں ملبوس اہلکاروں نے اسے روکا اور آؤ یکھانہ تاؤ اسے وحشیانہ طریقے سے بغیر کسی وجہ کے پیٹنا شروع کردیا۔
مازن شاھد نے بتایا کہ اسے روکنے والے یہودی فوجیوں کی تعداد 8 تھی۔ پہلے انہوں نے تشدد کیا اور اس کے بعد مزید یہودی فوجی آگئے جن کی تعداد 20 تھی۔ انہوں نے بھی مجھےوحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کے نتیجے میں فلسطینی شہری کے کپڑے پھٹ گئے اور وہ لہو لہان ہوگیا۔ اسے اسپتال منتقل کیا گیا تو اس کے منہ اور ناک سے بھی خون بہہ رہا تھا۔
فلسطینی شہری کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں کا تشدد دیکھ کر ڈاکخانے کا عملہ باہر نکل آیا۔ انہوں نے مجھے یہودی فوجیوں سے چھڑایا اور اسپتال میں پہنچایا۔