فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ اوقاف کے عہدیدرا بسام الحلاق نے کہا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی مرمت کے کام میں پابندیوں کا مقصد مقدس مقام کی سیادت اپنے قبضے میں رکھنے کی سازش کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی انتظامیہ بغیر کسی وجہ مسجد کے تعمیراتی سامان کو ضبط کرنے کے ساتھ کام کرنے والے مستریوں اور دیگر عملے کو گرفتار کرتی اور انہیں زدو کوب کرتے ہوئے کام چھوڑ نے پرمجبور کرتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بسام الحلاق نے کہا کہ ہم گذشتہ 38 سال سے مسجد اقصیٰ کی دیکھ بحال اور اس کی مرمت کا کام کرتے چلے آ رہے ہیں مگر آج تک ہم نے اسرائیلی حکومت سے مسجد کی تعمیرو مرمت کے کام کے لیے اجازت نہیں لی۔ آج اسرائیلی بلدیہ اور فوج دونوں ہم سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم صہیونی ریاست کی منظوری لینے کے بعد قبلہ اوّل کی مرمت کا کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کی مرمت کے کام میں رکاوٹ ڈالنا صہیونی ریاست کی مذہبی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے عالمی برادری اور عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ قبلہ اوّل کے دفاع اور اس کی مرمت کے کام کی راہ میں حائل صہیونی ریاست کی رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس کردار ادا کریں۔