(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جنگی جرائم کے ارتکاب کے ردعمل میں فلسطینی سیاسی شخصیات نے مطالبہ کیا ہے کہ بین لااقوامی پارلیمانی فیڈریشن سے صہیونی ریاست کی رکنیت ختم کی جائے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی کنیسٹ (پارلیمنٹ) میں نسل پرستانہ قوانین کی منظوری کے بعد صہیونی ریاست کا عالمی پارلیمانی بلاک کا حصہ رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ بین الاقوامی پارلیمانی فیڈریشن صہیونی ریاست کی پارلیمانی رکنیت منسوخ کرے۔ڈاکٹر احمد بحر نے کہا کہ صہیونی پارلیمنٹ میں حال ہی میں ایک نیا نسل پرستانہ قانون منظور کیا گیا، جس کے بہ موجب عرب کمیونٹی کے منتخب ارکان کے خلاف نام نہاد الزامات کے تحت قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ عرب ارکان کے خلاف قانون چارہ جوئی کا قانون نسل پرستی کی بدترین مثال ہے۔ ایسے قوانین کی منظوری کے بعد بین الاقوامی پارلیمنٹ میں اسرائیل کی رکنیت کے برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
خیال رہے کہ بیس جولائی کو اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نیا قانون منظور کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی پالیسیوں کی مخالفت کرنے والے عرب ارکان کنیسٹ کی رکنیت ختم کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں رائے شماری کرائی جائے گی۔ اگر کسی منتخب رکن کے خلاف ایوان کے 90 ارکان رائے دیں تو اس کی رکنیت منسوخ کرتے ہوئے اسے پارلیمنٹ سے نکال دیا جائے گا۔