(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والی ایک فلسطینی طالبہ کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پرصہیونی ریاست کے خلاف اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں دس ماہ قید اور 2000 شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز رام اللہ میں قائم اسرائیل کی ’عوفر‘ فوجی عدالت نے یونیورسٹی کی طالبہ 20 سالہ دنیا مصلح کو قید اور جرمانہ کی سزا کا حکم دیا۔ مصلح کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم ہے۔ جہاں وہ الدھیشہ پناہ گزین کیمپ کی رہائشی بتائی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا مصلح کو دس ماہ قید کے ساتھ ساتھ دو ہزار شیکل جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ جو امریکی کرنسی میں 520 ڈالر کے مساوی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے دنیا مصلح کو گذشتہ برس دو نومبر کو حراست میں لیا تھا۔