(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی فوج نے جنگ کی صورت میں اندرون اسرائیل کے لیے’محفوظ زون‘ کے عنوان سے ایک نیا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت 93 قصبوں میں رہنے والے یہودیوں کو متبادل مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے تیار کردہ اسکیم کے مطابق اگر غزہ کی پٹی یا لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ساتھ جنگ ہوتی ہے تو اس صورت میں اسرائیل کے جنوبی اور شمالی علاقوں میں درجنوں قصبات خطرے کی زد میں ہوں گے۔ یوں جنگ کی صورت میں ملک کے شمالی علاقوں کے 64 اور جنوبی علاقوں کے 29 قصبات کو خالی کرا لیا جائے گا۔اسرائیلی فوج کے شعبہ داخلی محاذ کے سربراہ بارکوھین کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ سنہ 2014ء کی غزہ جنگ کو سامنے رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بار کوھین نے حال ہی میں پارلیمنٹ کی خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی کے سامنے ایک رپورٹ پیش کی جس میں بتایا کہ انہوں نے جنگ کی صورت میں اندرون اسرائیل کے یہودیوں کے دفاع کا مکمل پلان تیار کر لیا ہے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں یا لبنانی حزب اللہ کے راکٹ حملوں سے بچاؤ کے لئے ملک کے جنوبی اور شمالی علاقوں کے 93 قصبات کو خالی کرایا جائے گا۔ اس اسکیم کو فوج کی جانب سے ’محفوظ مسافت‘ کا نام دیا گیا ہے۔
مسٹر کوھین کا کہنا ہے کہ ’محفوظ مسافت‘ اسکیم صرف فوج کی تیار کردہ نہیں بلکہ اس کی تیاری میں سیاسی جماعتوں اور حکومت کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ منصوبے پرعمل درآمد کے لیے حکومت وسائل فراہم کرے گی۔ غزہ کی پٹی سے متصل شمالی اسرائیل اور لبنان سے متصل جنوبی اسرائیل کی سرحد سے یہودی آباد کاروں کو 4 کلو میٹردور کیا جائے گا تاکہ انہیں فلسطینی یا لبنانی راکٹ حملوں سے بچایا جا سکے۔
بار کوھین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کا عارضی انخلاء ہدایت ملنے کے 12 گھنٹے کے اندر شروع کیا جائے گا اور 120 گھنٹوں کے اندر اندر انخلاء مکمل کیا جائے گا۔