فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کی مندوبہ حنان الخطیب نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ’’ھشارون‘‘ جیل کا دورہ کیا جہاں انہوں نے قید فلسطینی خواتین کو درپیش حالات کا جائزہ لیا۔
الخطیب نے بتایا کہ اسرائیلی جیل ھشارون، مجد اور دوسرے قید خانوں میں متعدد کم سن فلسطینی اسیرات سمیت 61 فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں جن کی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ ان میں کئی سال سے پابند سلاسل لینا جربونی بھی شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’’دامون‘‘ جیل میں 20 اور ’’ہشارون‘‘ میں 41 خواتین پابند سلاسل ہیں۔ ان میں سے 12 اسیرات کی عمریں 12 اور 16 سال کے درمیان ہیں۔
ان میں حلوہ سلیم حمامرہ کو صہیونی فوج نے 8 نومبر 2015ء کو بیت لحم کے حوسان قصبے سے گولیاں مار کر زخمی کرنے کے بعد حراست میں لیا تھا۔ اسے دوران حراست کسی قسم کی طبی امداد مہیا نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں اس کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
ھشارون جیل کے دورے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے حنان الخطیب کا کہنا تھا کہ جیل میں قید خواتین کو درپیش سنگین حالات کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ قیدی فلسطینی عورتوں سے بدترین صنفی اور نسلی امتیاز برتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی قید خانوں میں بند فلسطینی خواتین کی حالت زار کو عالمی اداروں میں اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔