(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں تلاشی کی کارروائیوں میں کم سے کم 20 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد خفیہ حراستی مراکز میں منتقل کر دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب اسرائیلی فوج کی 15 گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ سعیر اور راس العروض کالونیوں میں داخل ہوا اور گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا۔مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو زد و کوب کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر فائرنگ بھی کی گئی۔ فائرنگ کے نتیجے میں مختلف علاقوں کی بجلی کی تاریں کٹ گئیں جس کے نتیجے میں شہر اندھیرے میں ڈوب گیا۔
اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر میں وادی کالونی، کوازیبہ اور راس العروض میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ گرفتار ہونے والے فلسطینیوں کی شناخت حسن حسین شلالدہ، جہاد عمر جرادات اور سعدی عمر جرادات کے ناموں سے کی گئی ہے۔
اسرائیلی فوجیوں نے قطین کے علاقے میں قائم ماریہ قبطیہ اسکول اور اس کے قرب وجوار میں بھی فلسطینی شہریوں کے گھروں میں تلاشی لی۔ الشیوخ قصبے میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات ہیں، تاہم کسی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
الخلیل شہر کے مغربی قصبے دورا میں بھی اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی لی۔ گھروں میں توڑپھوڑ اور بچوں اور خواتین کو زد و کوب کیا گیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طولکرم میں تلاشی کی کارروائیوں میں حماس رہنما سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گرفتار افراد میں سیکیورٹی اداروں کو مطلوب فلسطینی بھی شامل ہیں۔ مغربی رام اللہ میں خربثا کے مقام سے دو اور بیت المقدس میں الرام کے مقام سے چار فلسطینیوں کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں۔ بیت المقدس کے العیساویہ قصبے سے سات فلسطینیوں کو بدھ کو علی الصباح حراست میں لیا گیا۔