(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی’سالم‘ نامی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی راغب علیوی کو گذشتہ برس ایتمار کے مقام پر فائرنگ کر کے دو یہودیوں کو ہلاک کرنے کے الزام میں دو بار عمر قید اور 30 سال اضافی قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس سے تعلق رکھنے والے اسیر راغب علیوی کو گذشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں فوجی ججوں نے اس کے خلاف فیصلہ سنایا۔اسیر فلسطینی کے بھائی نے بتایا کہ اسرائیل کی فوجی عدالت کی جانب سے علیوی پر متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ان میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ میں شمولیت، مزاحمتی کارروائیوں میں حصہ لینا اور فائرنگ کے دو یہودی میاں بیوی کو ہلاک کرنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ راغب علیوی کو ’نفحہ‘ جیل سے عدال میں لایا گیا۔ اسیر کے ہاتھ اور پاؤں باندھے گئے تھے اور اس کے آگے پیچھے پولیس اور فوج کے مسلح اہلکار سیکیورٹی پر مامور تھے۔ اس موقع پر عدالت نے راغب علیوی کو بات کرنے اور اہل خانہ کو اس سے ملنےسے روک دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سالم نامی فوجی عدالت 22 جون کو اسی کیس میں چار فلسطینیوں امجد علیوی، یحییٰ الحج حمد، سمیر کوسا اور کرم المصری کو سزا سنا چکی ہے جب کہ راغب علیوی کی سزا کا فیصلہ ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اس کیس میں ماخوذ دو دیگر ملزمان بسام السائح اور زید عامر کی بیماری کے باعث ان کی سزاؤں کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج نے چاروں فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کردیا گیا تھا جب کہ بسام سائح اور امجد علیوی کے مکان کی مسماری کا فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں ’ایتمار سیل‘ اس فلسطینی گروپ کے بارے میں استعمال کیا جاتا ہے جس پر اکتوبر 2015ء کو ’ایتمار‘ یہودی کالونی میں فائرنگ کرکے دو یہودی شوہر اور بیوی کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کارروائی دوابشہ خاندان کو زندہ جلائے جانے کے رد عمل میں کی تھی۔