فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والے یہودیوں کی تعداد 55 سے زائد تھی اور انہیں اسرائیلی فوج، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا یہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب فلسطینی روزہ دار بھی مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں۔ ماہ صیام کے پہلے دو ہفتوں میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے باعث حالات کافی کشیدہ رہے ہیں۔ یہودی آباد کاروں اور مسجد کے محافظوں کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے قبلہ اوّل میں داخل ہو رہے ہیں جب کہ قبلہ اوّل کے محافظ انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
بدھ کو بڑی تعداد میں یہودی آباد کار مسجد کے خارجی دروازوں باب القطانین، الحدید اور الاسباط میں دیکھے گئے۔
یہودی آباد کاروں کی آمد کے موقع پر فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس پرانہوں نے قبلہ اوّل کے باہر کھڑے ہو ’’تکبیر‘‘(اللہ اکبر) کے نعرے بھی لگائے۔