(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اردن کی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور عمان کے درمیان سرحد پر آزاد تجارتی علاقہ قائم کرنے کے لیے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اردن کے اس فیصلے کے بعد فلسطینی شہری اردن کے ساتھ آزاد اور ٹیکس فری تجارت کرسکیں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردن کے نائب وزیراعظم اور وزیر برائے اقتصادی امور جواد العنانی نے عمان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے اردن اور فلسطین کے درمیان’فری ٹریڈ‘ زون کے قیام سے اتفاق کیا ہے۔ اس فیصلے سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔قبل ازیں انہوں نے فلسطینی وزیر اقتصادیات عبیر عودہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان فری ٹریڈ زون کے قیام اور اس کی راہ میں حائل تکنیکی رکاوٹوں کو دور کرنے پر غورکیا گیا۔
اردنی نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان کے ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات کا ایک بڑا حصہ فلسطین جاتا ہے۔ فلسطینی عوام ہماری مصنوعات کی بڑی گاہک ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ فلسطینی اردن کی مصنوعات سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہوں اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے۔ اس لیے ہم نے اردن اور فلسطین کے درمیان سرحد کو فری ٹریڈ زون قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔
جواد العنانی کا کہنا تھا کہ سنہ1994ء میں طے پائے اوسلو معاہدے میں بھی جہاں اسرائیل کو اس بات کا پابند بنایا گیا تھا کہ وہ فلسطینی علاقوں کو اشیائے ضروریہ کی ترسیل کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرے گا بلکہ پڑوسی ملکوں جن میں اردن بھی شامل ہے کو پیرس پروٹرکول معاہدے کا حصہ بنایا گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت اردن سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی اور دوسرے عرب ممالک کی مصنوعات فلسطینی علاقوں تک آزادانہ رسائی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔