(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون آئندہ ہفتے فلسطین کے جنگ زدہ علاقے غزہ کی پٹی کا خصوصی دورہ کریں گے۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ غزہ میں امن وامان کی صورت حال اور اسرائیلی جنگوں کے بعد جاری تعمیرو نو کے منصوبوں کا جائزہ بھی لیں گے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق یواین سیکرٹری جنرل بان کی مون کے ترجمان اسٹیفن ڈوگریک نے منگل کو نیویارک میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ مسٹر مون آئندہ ہفتے غزہ اور مغربی کنارے کے دو روزہ دورے پر روانہ ہوں گے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ بان کی موت غزہ کی گذرگاہوں کے امور کو بہتر بنانے کے لیے پرامید ہیں۔ وہ گذرگاہیں مصر سے متصل ہوں یا اسرائیل سے منسلک ہوں، تاہم ترجمان نے اس دورے کی مزید تفصیل نہیں بتائی۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے موجودہ سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اکتوبر 2014ء کو غزہ کی پٹی کا دورہ کیا تھا۔ وہ چند گھنٹے غزہ کی پٹی میں رہے تھے جہاں تازہ تازہ اسرائیلی جارحیت کے آثار موجود تھے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں سنہ 2006ء میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی کامیابی کے بعد اسرائیل نے انتقامی پالیسی کے تحت غزہ کی پٹی کا بری، بحری اور فضائی محاصرہ کر لیا تھا اور یہ سلسلہ آج دس سال گذر جانے کے بعد بھی جاری ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اسرائیلی پابندیوں کے باعث غزہ کی پٹی میں غربت اور بے رزگاری نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں 40 فی صد فراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔ سنہ 2014ء کو مسلط کردہ اسرائیلی جنگ سے متاثرہ 80 فی صد شہریوں کو امداد فراہم کی گئی ہے مگر 20 فی صد شہریوں کو تاحال امداد فراہم نہیں کی جا سکی ہے۔
جولائی اور اگست 2014ء کے دوران اکاون دن تک جاری رہنے والی جنگ کے نتیجے میں 2323 فلسطینی شہری شہید اور 12 ہزار مکانات ملبے کا ڈھیر بنا دیے گئے تھے۔ اسرائیلی بمباری سے ایک لاکھ 60 ہزار مکانات متاثر ہوئے، جن میں سے 6600 کو رہائش کے لیے ناقابل استعمال قرار دیا گیا تھا۔