فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل فلسطینی پروفیسر کے بیٹے احمد نے بتایا کہ ان کے والد کی مدت حراست آج بدھ کو ختم ہونا تھی مگر قابض فوج کی سفارش پر اسرائیلی عدالت نے ان کی مدت حراست میں چار ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ احمد نے بتایا کہ اس کے والد 45 سالہ عزالدین عمارنہ بصارت سے محروم ہیں۔ اس لیے ان کی دیکھ بحال کے لیے خاص توجہ اور اہتمام کی ضرورت ہوتی ہے مگر اسرائیلی حکام نے دانستہ طور پر انہیں دیگر اہل خانہ کو اذیت سے دوچار کرنے کے لیے انہیں پابند سلاسل کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ پروفیسر عمارنہ اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہیں اسرائیلی فوج نے اسے قبل بھی کئی بار گرفتار کیا اور وہ چھ سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔
پیشے کے اعتبار سے پروفیسر عمارنہ ایک استاد ہیں اور القدس یونیورسٹی میں اصول دین کے شعبے میں پروفیسر ہیں۔