(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) غاصب صیہونی حکومت نے اپنے توسیع پسندانہ اہداف کے لئے فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی اقدامات بڑھا دیئے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نتین یاہو نے حکم دیا ہے کہ فلسطینیوں کی تعمیرات کو روکنے کے لئے سختیاں بڑھا دی جائیں ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ غرب اردن میں غیر قانونی صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے لئے نئے امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق بیت المقدس کی صیہونی بلدیہ نے بھی رام اللہ اور قدس کے درمیان عطیروت کے علاقے میں پرانے ہوائی اڈے کی زمین پر نئی غیر قانونی صیہونی کالونی بنانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
صیہونی حکومت اسی کے ساتھ مقبوضہ علاقوں میں آبادی کا تناسب بھی تبدیل کرنا چاہتی ہے ۔ اس مقصد کے تحت مختلف بہانوں سے فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرکے ان کی زمینوں کو ضبط کیا جا رہا ہے۔ صیہونی حکومت نے انتفاضہ قدس میں حصہ لینے والے فلسطینی نوجوانوں کے لئے جو سخت سزائیں مد نظر رکھی ہیں ان میں، ان کے گھروں کو مسمار کر کے ان کے گھروالوں کو در بدری پر مجبور کرنا بھی شامل ہے۔
اقوام متحدہ نے بھی رواں سال میں فلسطینیوں کے رہائشی مکانات کو مسمار کرنے کی کارروائیوں میں وسعت پر تشویش ظاہر کی ہے ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فلسطینیوں کے جتنے مکانات دو ہزار پندرہ میں مسمار کئے گئے تھے، اتنے رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ہی مسمار کئے جاچکے ہیں۔
صیہونی حکومت نے اسی کے ساتھ رمضان المبارک میں غرب اردن کے فلسطینیوں کے لئے پانی کی سپلائی منقطع کرکے ان کی مشکلات بڑھا دی ہیں ۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن کے بعض علاقوں میں پانی کی سپلائی بالکل بند ہوگئی ہے۔
دوسری جانب صیہونی کالونیوں کے انتہا پسند صیہونی پشواؤں نے یہودیوں سے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر دباؤ بڑھا دیا جائے۔ چنانچہ صیہونی کالونیوں کے خاخاموں کی کونسل کے چیئرمین خاخام شلومو ملمید نے غیر قانونی صیہونی کالونیوں کے باشندوں سے کہا ہے کہ غرب اردن کے دیہی فلسطینی علاقوں کے پینے کے پانی میں زہر ملادیں اور ان کی کھیتیوں نیز زیتون کے باغات کو تباہ کر دیں ۔ انتہا پسند صیہونی خاخاموں کے اس حکم پر عمل کرتے ہوئے صیہونیوں نے بعض فلسطینی دیہی علاقوں کے پانی کے کنووں میں زہر ملا دیا جس کے بعد ان علاقوں کے فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
اسی کے ساتھ صیہونی فوجی بھی ہر روز مختلف علاقوں میں فلسطینیوں پر حملہ کرکے انہیں شہید اور زخمی کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر لیتے ہیں۔
صیہونی حکومت اپنے ان تمام اقدامات کے ذریعے مسلمان فسلطینی عوام کو تحریک انتفاضہ قدس جاری رکھنے سے منصرف کرنا چاہتی ہے لیکن اب تک اس میں ناکام رہی ہے۔