(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی جیلوں میں 14 سال قید کاٹںے والے ایک فلسطینی شہری کو اسرائیلی انتظامیہ نے رہائی کے بجائے انتظامی حراست میں منتقل کر دیا ہے، جس پر اسیر بلال الکاید نے انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسیر بلال کے بھائی محمود الکاید نے بتایا کہ ان کے بھائی کو گذشتہ بدھ کو رہا کیا جانا تھا کیونکہ ان کہ 14 سال آٹھ ماہ کی قید کی مدت بدھ 15 جون کو ختم ہو رہی تھی مگر قابض فوجیوں نے ان کی رہائی کے بجائے انہیں انتظامی حراست میں منتقل کر دیا ہے۔محمود الکاید نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کے ظالمانہ رویے اور رہائی کے بجائے انتظامی حراست کی سزا دینے کے خلاف بہ طور احتجاج بلال الکاید نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
محمود نے مزید بتایا کہ اس کے بھائی کو عسقلان جیل میں قید تنہائی میں ڈالا گیا تھا، جہاں سے انہیں جنوبی فلسطین کی رامون نامی جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ اتوار کو اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت بلال الکاید کی انتظامی حراست کی سزا کی باقاعدہ منظوری جاری کرے گی۔
ادھر اسرائیل کی جیلوں میں عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے اسیران نے بلال الکاید کی رہائی کے بجائے انہیں انتظامی حراست میں منتقل کیے جانے کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے بلال کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ اسیران کا کہنا ہے کہ وہ بلال کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتےہوئے صہیونی فوج کے اس ظالمانہ فیصلے کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج کریں گے۔
خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے شمالی قصبے عصیرہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینی بلال الکاید کو اسرائیلی فوج نے دو نومبر 2001ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر عوامی محاذ کے عسکری ونگ شہید ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ کے ساتھ وابستگی کے الزام میں 14 سال 8 قید کی سزا سنائی گئی تھی۔