اسرائیلی فوج کے زیراہتمام ’’الناحل‘‘ یوتھ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بیت المقدس میں تعمیراتی کاموں کی ذمہ داری پلاننگ کمیٹی نے مشرقی بیت المقدس کے مختلف مقامات پر 258 گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہودی توسیع پسندی میں سرگرم تنظیموں کا کہنا ہے کہ نئی تعمیرات کا افتتاح جلد ہو گا۔ اس سلسلے میں 23 جون کو ہونے والے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اس اجلاس کے دوران سیاسی بنیادوں پر منصوبے پر آنے والے اعتراضات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں یہودیوں کے ایک نئے پارک کے لیے العیسویہ میں فلسطینیوں کی 734 دونم اراضی مختص کی گئی ہے۔ الطور قصبے میں موجود یہودی کالونیوں میں مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔ اسی علاقے میں ایک چھوٹا پارک، ایک سیرگاہ، اسکول اور ایک معبد بھی بنایا جائے گا۔
فی الحال مذکورہ تعمیرات کا نقشہ واضح نہیں کیا گیا، تاہم فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے العیسویہ اور الطور میں 23 فلسطینی مکانات گرانے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ یہودی تنظیمیں ان گھروں کو گرانے کا انتظار کررہی ہیں۔ اس کے بعد وہ یہودیوں کے لیے نئی تعمیرات شروع کریں گی۔