(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی جانب سے عدلیہ کے بعض فیصلوں پر تنقید کے بعد حکومت نے اخبارات کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اسرائیلی خاتون وزیر قانون ایلیت شاکید کا کہنا ہے کہ عدلیہ پر تنقید کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وزیرقانون کو عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ کے تجزیہ نگار عاموس شوکن کا فیس بک پر پوسٹ وہ بیان سخت ناگوار گذرا ہے، جس میں انہوں نے سپریم کورٹ کے جج نوعام سولبیرگ کو’’عالمی مجرم‘‘ قرار دیا تھا۔وزیرقانون نے الزام عائد کیا ہے کہ ’’ہارٹز‘‘ اخبار اور اس کے لکھاری فاضل عدالت کے ججوں کے خلاف عوام کو اکسا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عبرانی اخبار خود کو غیرجانب دار قرار دینے کی کوشش کرتا ہے مگر ساتھ ہی ساتھ وہ اعلیٰ عدلیہ کی ججوں کی تضحیک کرکے عدلیہ کی توہین کا مرتکب ہو رہا ہے۔
خیال رہے کہ عبرانی اخبار کے ایک نامہ نگار اورسگاف نے بھی سپریم کورٹ کے جج سولبیرگ پر ان کے ایک فیصلے پر کڑی تنقید کی تھی۔ سولبیرگ کو اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں قائم ’’غوش عتصیون‘‘ یہودی کالونی میں یہودی آباد کاری کو جائز قرار دیا تھا۔