فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ میں حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی انہدامی کارروائیوں اور گھروں سے محروم کرکے فلسطینیوں کے آہنی عزم اور جذبہ آزادی کو کچلنا چاہتا ہے مگر یہ دشمن کی غلط فہمی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے آزادی کے لیے ہمارے عزم میں کوئی کمی نہیں آئے گی بلکہ اس سے ہمارے جذبوں کو مزید مہمیز ملے گی۔
ترجمان نے فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی کارروائیوں پر عالمی برادری اور عالم اسلام کی جانب سے خاموشی کو مجرمانہ غفلت اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل قرار دیا اور کہا کہ اسرائیل کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی روک تھام کرنے کے ذمہ دار فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا تماشا دیکھ رہے ہیں
ترجمان نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کے مکانات مسماری کے اقدامات فلسطینی قوم کے جذبہ آزادی اور تحریک مزاحمت کو کچلنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔ فلسطینی قوم اس طرح کے منظم جرائم کا عشروں سے سامنا کرتی چلی آ رہی ہے مگر ہماری ہرآنے والی نسل میں جذبہ آزادی کم نہیں ہوا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ہفتے کو علی الصباح 15 سالہ ننھے فلسطینی اسیر مراد ادعیس کا جنوبی الخلیل میں بیت عمرہ میں واقع مکان مسمار کردیا۔ مراد ادعیس اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل ہے اور اسرائیلی فوج نے یہ الزام عائد کر رکھا ہے کہ اس نے رواں سال کے آغاز میں چاقو کے حملے میں ایک یہودی آباد کار ہو ہلاک کردیا تھا۔