(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے وزیر خارجہ نے اسرائیل کے نئے وزیر جنگ کو مشرق وسطی کے امن کے لیے سنگیں خطرہ قرار دیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ اویگدر لیبر مین کے ماضی کو دیکھتے ہوئے ، کہا جاسکتا ہے کہ اسرائیل کے وزیر جنگ کے طور پر ان کا تقرر مشرق وسطی کے امن کے لیے ایک المیہ ہے۔صیہونی حکومت نے حال ہی میں اویگدر لیبر مین کو اسرائیل کا وزیر جنگ بنانے کی منظوری دے دی ہے۔
فلسطین کے وزیر خارجہ نے چند روز قبل کہا تھا کہ مشرق وسطی کے امن کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی صورت میں اسرائیل کو سزا دینا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔
ریاض مالکی نے یہ بات زور دیکر کہی تھی کہ اگر اسرائیل ، مشرق وسطی کے امن کے بارے میں پیرس اجلاس کو ناکام بناتا ہے تو پھر سلامتی کونسل کو اسرائیل کے خلاف قرار داد منظور کرنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے پیرس میں اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان نام نہاد امن مذاکرات پھر سے شروع کرانے کی غرض سے ایک عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا تاہم اس کا خاطر خواہ نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا۔
اسرائیل فلسطین کے درمیان نام نہاد امن مذاکرات کا سلسلہ کافی عرصے سے معطل ہے۔ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو مذاکرات میں تعطل کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
در ایں اثنا اطلاعات ہیں کہ صیہونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں بیاسی نئے گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ یہ مکانات شمالی بیت المقدس میں قائم ’’رمات شلومو‘‘ نامی یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے۔
اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے انیس سو سڑسٹھ کے مقبوضہ علاقوں میں نئی کالونیوں کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔