فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد بحر کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک جس نام سے مرضی عالمی امن کانفرنسیں منعقد کریں۔ اس طرح کی تمام کانفرنسوں کا مقصد صہیونی ریاست کی مفت میں خدمت کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔
رہے فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت کی بحالی کی اقدامات اور کوششیں تو وہ بھی مردہ گھوڑا ہے جس میں جان ڈالنے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں۔
فلسطینی ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ اگرعالمی برادری اور فرانس سمیت یورپی ممالک فلسطینیوں کے حقوق کے حامی ہیں اور مسئلہ حل کرانا چاہتےہیں توہ پہلے فلسطینیوں پر اسرائیلی دہشت گردی بند کرائیں، غزہ کی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے اسرائیل سے مطالبہ کریں۔ مگر عالمی برادری دہرے معیار کا شکار ہے۔ ایک طرف وہ امن کی بھی خواہاں ہے مگر ظالم کے ہرطرح کے وسائل سے بھی لیس کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی قوم سے مزاحمت کا حق بھی چھیننا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر احمد بحر نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے حقوق کو نام نہاد عالمی کانفرنسوں کے ذریعے سرد خانے میں ڈالنے کی کسی صورت میں اجازت نہیں دے گی۔ فلسطینی اپنےحقوق کے حصول اور صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گی اور بین الاقوامی نام نہاد امن کانفرنسوں سے کسی قسم کی توقع وابستہ کیے بغیر آزادی کے لیے تحریک جاری رکھے گی۔