(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی حکومت کے نئے وزیر جنگ نے فلسطینی مزاحمت کے رہنماؤں کو قتل کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صیہونی حکومت کے نئے وزیر جنگ اویگڈر لیبرمین نے یہ مطالبہ، اسرائیلی کمانڈروں کے ساتھ ملاقات میں کیا ہے۔ لیبر مین نے دوہزار چودہ میں غزہ کی اکیاون روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اب مزید کسی اور لمبی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتاواضح رہے کہ صیہونی حکومت کی لیکوڈ پارٹی نے جس کے سربراہ بنیامین نیتن یاہو ہیں سابق وزیر جنگ موشہ یعلون کے مستعفی ہونے کے بعد، انتہا پسند اور دائیں بازو کی پارٹی "جوئش ہوم” کے سربراہ اویگڈر لیبرمین کو نیا وزیر جنگ منتخب کیا ہے۔
لیبر مین نے اس عہدے کے لئے نیتن یاہو کی یہ پیشکش ایسی حالت میں قبول کی ہے کہ اس نے فلسطینیوں کے قتل عام کو، نتنیاہو کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کی پہلی شرط قرار دیا ہے۔
دو ہزار چودہ میں غزہ کے خلاف پچاس دنوں تک وحشیانہ حملے کرنےکے باوجود صیہونی حکومت اپنا کوئی مقصد حاصل نہ کرسکی اور اسے فلسطینی عوام کی استقامت کے سامنے بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور وہ غزہ سے پسپائی پر مجبور ہو گئی۔
غزہ پر صیہونی حکومت کے پچاس روزہ حملوں میں دوہزار تین سو فلسطینی شہید اور ہزاروں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔