شادی فراح کے ساتھ اس کے اہل خانہ کی ہفتے میں صرف 20 منٹ کی ملاقات کرائی جاتی ہے۔ فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شادی کا سر منڈوا دیا گیا ہے اور جیل میں دوران حراست اسے تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا۔
ننھے اسیر کی والدہ نے بیٹے کے چھین جانے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ شادی فراح کی والدہ فریحان صراغتہ نے کہا کہ اس کا بیٹا کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں مگر دشمن ہمیں اور اسے پریشان کرنے کے لیے اسے حراست میں رکھے ہوئے ہیں۔ والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے کی گرفتاری کے باعث اس کی تعلیم وتدریس کا کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
شادی فراح کے دیگراحباب کا کہنا ہے کہ وہ ایک لائق فائق ، ذہین اور کھیل کود کے مشاغل میں دلچسپی لینے والا بچہ ہے۔ صہیونی حکام کی طرف سے اس پر چاقو حملے کی منصوبہ بندی کا دعویٰ من گھڑت ہے۔