(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کےمقبوضہ بیت المقدس شہرمیں دو روز قبل لگنے والی آگ نے اسرائیل کی کئی یہودی کالونیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا تاہم اب آگ پر قابو پالیا گیا مگر متعدد کالونیوں سے یہودیوں کو نکال دیا گیا ہے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جمعرات کے روز شمالی بیت المقدس میں واقع "راموت” یہودی کالونی میں آگ بھڑک اٹھی تھی جو چند ہی گھنٹوں میں آس پاس کی کالونیوں تک پھیل گئی۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ تیز ہوا اور شدید گرمی نے آگ کو تیزی کے ساتھ پھیلنے میں مدد کی۔تیزی سے پھیلنے والی آگ نے تین یہودی کالونیوں اور اسرائیلی فوج کے ایک کیمپ کو اپنی لپیٹ میں لےلیا۔ کیمپ میں لگنے والی آگ کےنتیجے میں دو سرائیلی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق راموت کالونی سے 60 مکانات کو خالی کرانے کے بعد یہودی آبادکاروں کو متبادل مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیت المقدس میں یہودی کالونیوں میں آتش زدگی پر قابو پانے کے لیے 48 امدادی ٹیموں، فائر بریگیڈ کے عملے ، فوج اور پولیس نے حصہ لیا۔ پانی پھینکنے کے لیے 10 طیاروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ اتنی بڑی تعداد میں امدادی ٹیموں کے باوجود راموت کالونی سے آگ تیزی کے ساتھ پھیلتی ہوئی "مفاسیر زیون” اور "غئلو کالونی” تک جا پہنچی اور وہاں سے بھی یہودی آباد کاروں کے مکانات خالی کرائے گئے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہودی کالونیوں میں لگی آگ پر مکمل طور پر قابو پانے میں وقت لگے گا کیونکہ تیز ہوا کے باعث آگ بار بار بھڑک رہی ہے۔