(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین کے غزہ کی پٹی کے علاقے میں پر اسرائیل کی گذشتہ دس سال سے مسلط کردہ معاشی پابندیوں کے خلاف سرگرم تنظیموں نے ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے عالمی اور علاقائی لابی تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی انسداد ناکہ بندی مہم کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ ناکہ بندی دسویں سال میں داخل ہوگئی ہے۔ طویل معاشی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انسداد ناکہ بندی مہم نے انسانی حقوق کے دیگر اداروں اور امدادی تنظیموں کے ساتھ مل کر ایک مہم شروع کی ہے جس کے تحت عالمی اور علاقائی سطح پر غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے اسرائیل پردباؤ ڈالا جاسکے گا۔انہوں نے کہا کہ عالمی اور علاقائی ذرائع ابلاغ کو بھی اس مہم میں شامل کیا گیا ہے۔ ابتدائی طورپر گذشتہ شام 17 اسلامی اور عرب ممالک کے ٹی وی چینلوں پر بیت المقدس کے مقامی وقت کے مطابق شام آٹھ بجے عالمی لابی کی تشکیل کے لیے مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں فلسطین کے الاقصیٰ ٹی وی چینل نے شام کی ڈیڑھ گھنٹے کی نشریات غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ اسرائیلی ناکہ بندیوں اور اس کے منفی اثرات کے لیے مختص کی ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل نے سنہ 2006 ء میں اس وقت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں جب فلسطین میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے پارلیمانی بلاک اصلاح وتبدیلی کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ یہ پابندیاں دراصل غزہ کے عوام کو حماس اور جمہوریت پسند مگرصہیونی ریاست کے خلاف سرگرم قوتوں کوووٹ دینے کی سزا ہیں۔