فلسطین میں انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2015 ء فلسطین میں صحافتی آزادیوں پرحملوں کے حوالے سے بھی بدترین سال گذرا ہے۔ رواں سال کے دوران صہیونی فوج، فوپولیس،انٹیلی جنس ادارے اور دیگر صہیونی میشنری اداروں کی جانب سے صحافتی آزادیوں کی 600 خلاف ورزیاں کی گئی ۔
فلسطین میں اسلامی ریڈیو وٹیلی ویژن ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2015 ء کے دوران صہیونیوں نے فلسطینی صحافیوں کے خلاف 574 کارروائیاں کیں جنہیں صحافتی آزادیوں پرحملوں کے مترادف قرار دیا جائے گا۔ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں پچھلے بارہ ماہ میں دو فلسطینی صحافی شہید اور 190 زخمی ہوئے۔ صہیونی فوج اور پولیس کی جانب سے صحافیوں کو فلسطینیوں کے مظاہروں کی کوریج سے روکنے کے لیے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ صہیونی فوج نے آزادی صحافت کو کچلنے کے لیے طاقت کے تمام حربے استعمال کیے۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے 85 صحافیوں کو حراست میں لے کرانہیں زندانوں میں اذیتوں کا نشانہ بنایا۔ فیلڈ میں کوریج کرتے ہوئے صحافیوں پر 144 بار حملے کیے گئے۔ یہودی شرپسندوں کی جانب سے صحافیوں کو کچلا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں ہرآنے والا دن صحافیوں کے لیے زیادہ مشکل اور کٹھن ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی فوج اور دیگر ریاستی ادارے ایک منظم منصوبے کے تحت فلسطین میں آزادی صحافت کو طاقت کے بل بوتے پر کچل رہے ہیں۔ یکم اکتوبر کے بعد سے فلسطین میں جاری تحریک انتفاضہ کے بعد فلسطینی صحافی صہیونی فوج کے خاص نشانے پرہیں۔ صہیونی فوج کھلے عام صحافیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کرتی، ربڑ کےخول میں لپٹی دھاتی گولیوں کا استعمال کرتی اور ابلاغی اداروں کے کارکنوں کو انسانی ڈھال کے طورپر استعمال کرنے کے مکروہ حربے استعمال کررہی ہے۔