رپورٹ کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے غزہ کے شہریوں میں سے نصف کو سنہ 1948 ء کے مقبوضہ شہروں میں داخلے کے دوران حراست میں لیا گیا۔ غزہ سے سنہ 1948 ء کے علاقوں میں داخلے کی کوشش کے دوران گرفتار کیے گئے غزہ کے شہریوں کی تعداد 138 رجسٹرڈ کی گئی ہے۔
انسانی حقوق گروپ کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ غزہ کی پٹی سے مغربی کنارے کے راستے بیرون ملک علاج کے لیے جانے کے خواہش مند کئی شہریوں کو غزہ اور غرب اردن کے درمیان گذرگاہوں سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتار کیے گئے شہریوں میں کئی طلباء اور اساتذہ بھی شامل ہیں جو غزہ سے باہر درس وتدریس کے سلسلے میں جانا چاہتے تھے مگرقابض فوجیوں نے انہیں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا۔
رواں سال کے دوران غزہ کی پٹی کے 52 ماہی گیروں کو گرفتار کرکے جیلوں میں لے جایا گیا۔ بیشتر ماہی گیروں کو سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے دوران حراست میں لیا گیا۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ سنہ 2015 ء کے دوران صہیونی فوج نے غزہ کے تاجروں اور کاروباری شخصیات کے خلاف بھی شرانگیز مہم جاری رکھی اور کم سے کم 32 تاجروں کو گرفتار کیا گیا۔