(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیلی حکومت اور فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پرپابندیوں کے خلاف سیکڑوں فلسطینی شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔منگل کے روز مسجد اقصیٰ کے باہر سیکڑوں شہریوں نے احتجاجی جلوس نکالا۔
رپورٹ کے مطابق منگل کے روز سیکڑوں فلسطینی نمازیوں اور مرابطین نے اسرائیلی فوج کی غیرقانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔ مظاہرین میں بڑی تعداد میں وہ مرابطین بھی شامل تھے جنہیں صہیونی حکام کی جانب سے قبلہ اوّل میں داخل ہونے اور عبادت کی ادائیگی سے روکا گیا ہے۔مظاہرین نے فلسطینیوں کے قبلہ اوّل میں داخلے پرپابندیوں اور یہودی آباد کاروں کے کھلے عام دھاوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج اور پولیس نے رواں سال اگست کے بعد دسیوں فلسطینیوں کو قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ ان فلسطینیوں پرالزام ہے کہ وہ قبلہ اوّل میں داخل ہونے والے یہودی آباد کاروں کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ منگل کے روز انہی فلسطینیوں نے قبلہ اوّل کے باب المجلس کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے 55 فلسطینیوں کو حالیہ مہینوں میں قبلہ اوّل میں داخل ہونے سے روکا گیا ہے۔ ان میں کئی خواتین بھی شامل ہیں۔ گذشتہ روز کے مظاہرے میں کئی خواتین بھی شریک تھیں۔ انہوں نے اسرائیلی وزیر داع موشے یعلون اور داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی اور ان کی جانب سے عائد پابندیوں کو مسترد کردیا۔