(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل میں مبینہ طورپرجنسی جرائم میں ملوث قراردیے گئے صہیونی سیاست دان سیلوان شالوم نے وزارت داخلہ کے عہدے سے مستعفی ہونے کےبعد اب کنیسٹ[پارلیمنٹ] سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیلوان شالوم نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اسپیکر یولی اڈلزٹائن کواپنا استعفیٰ پیش کیا۔خیال رہے کہ اسرائیل کے سابق وزیرداخلہ سیلوان شالوم کے خلاف حال ہی میں ایک خاتون کی جانب سے جنسی جرائم کا اسکینڈل سامنےآیا تھا۔ ان پرالزام ہے وہ ماضی میں اپنے ماتحت کام کرنے والی متعدد خواتین کی مبینہ عصمت ریزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔ یہ کیس صہیونی سیاست دان کےلیے پیغام موت بن کرآیا ہے کیونکہ اس الزام کے باعث انہیں سیاست سے سبکدوش ہونا پڑا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق شالوم کا کنیسٹ سے استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے اور ان کی جگہ اب لیکوڈ پارٹی کے ایک دوسرے رہنما امیر اوحانا کو رکنیت دلوائی جائے گی۔ اوحانا لیکوڈ پارٹی میں ہم جنس پرست گروپ کی قیادت کررہےہیں۔