رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے بتایا کہ جمعرات کی شام مصری فوج نے غزہ کے جنوبی سرحدی علاقے میں فائرنگ کرکے ایک نہتے فلسطینی شہری کو شہید کردیا اور اس کا جسد خاکی بھی قبضے میں لے لیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ شہید ہونے والے فلسطینی شہری کی شناخت نہیں کی جاسکی ہے۔
ایاد البزم نے بتایا کہ فلسطینی نوجوان کی شہادت کے افسوسناک واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ مصری حکام سے بھی اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا ہے اور ان سے تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
قبل ازیں عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ مصری فوج نے ایک ذہنی معذور شخص کو گولیاں مار دی تھیں۔ معذور فلسطینی کے جسم میں 15 گولیاں پیوست ہوئیں جس کے نتیجے میں موقع پر ہی اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فلسطینی شہری مصرسے متصل سرحد کی جانب جا رہا تھا۔
انسانی حقوق کی حلقوں نے مصری فوج کے اس اقدام کو وحشیانہ اور بلا اشتعال قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور اسے اسرائیلی جارحیت سے ہم آہنگ کارروائی قرادیتے ہوئے فائرنگ میں ملوث فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔