مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے وزیرخارجہ ریاض المالکی نے سوموار کے روز روم میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عالمی فوج داری عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہمیں اسرائیل کے خلاف مقدمات کھلوانے کے لیے درخواست دینے کا ٹائم فریم بتائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کی طرف سے ٹائم فریم کے منتظرہیں، امید ہے کہ وسط جون تک ہمیں ڈیڈ لائن مل جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں فلسطینی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف کارروائی کی درخواست دینے کی مہلت ملتے ہی ہم ہیگ میں قائم عالمی فوج داری عدالت سے پہلے مرحلے میں اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم اور غیرقانونی یہودی آباد کاری کے معاملات اٹھائیں گے اور اس کے بعد فلسطینی ریاست کوتسلیم کرنے کا بھی مطالبہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پچھلے سال 31 دسمبر کو فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے عالمی سلامتی کونسل میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی ایک قرارداد پیش کی تھی جو کہ امریکا نے اسرائیل کے حق میں ویٹو کردی تھی۔ قرارداد میں سنہ 2017 ء کےاختتام تک فلسطینی ریاست کےقیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ سلامتی کونسل میں قرارداد کی ناکامی کے بعد فلسطینی اتھارٹی نے عالمی فوج داری عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا تھا۔ اب فلسطینی اتھارٹی عالمی فوج داری عدالت کے 18 معاہدوں کا حصہ بن چکی ہے۔ پچھلے ماہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ رکنیت مل چکی ہے جس کے بعد اب عالمی فوج داری عدالت میں صہیونی ریاست کے جنگی جرائم کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہو رہا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین