مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب مغربی علاقے میں شہدائے اقصیٰ بریگیڈ کےزیراہتمام عسکری تربیت اور جنگی مشقیں کی گئیں۔ اس موقع پر شہدائے اقصیٰ بریگیڈ کی مرکزی قیادت بھی موجود تھی۔ تربیتی مشقوں کے دوران دشمن کے فرضی ٹھکانوں پر دھاوا بولنے اور فدائی حملے کرنے کی بھی ٹریننگ دی گئی۔
اس موقع پر اقصیٰ بریگیڈ کے زیراہتمام’’ ایمن جودہ ‘‘شہید کے نام سے فدائی حملہ آوروں کے ایک نئے گروپ کی تربیت مکمل کرنے کے بعد انہیں باضابطہ طورپر تنظیم کے عسکری گروپ میں شامل کیا گیا۔
تربیتی مشقوں کے لیے’’اے القدس ہم آرہے ہیں‘‘ کا سلوگن منتخب کیا گیا تھا۔ تربیتی مشقوں میں جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے ارکان نے بھی حصہ لیا۔اس موقع پر شہداء الاقصیٰ بریگیڈ کے رہ نما ابو سیف الدین نے کہا کہ آج جو مجاھدین عسکری تربیت مکمل کرنے کے بعد تنظیم میں شامل ہوئے ہیں ان کی عسکری صلاحیتوں کو اچھی طرح جانچ لیا گیا ہے۔ آج انہیں فدائی بریگیڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام مقبوضہ بیت المقدس اور قبلہ اول کی پنجہ یہود سے آزادی کے لیے اپنے جان ومال کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں کمزور نہ سمجھے، فلسطینی قوم ایک عرصے سے صہیونی دشمن کا ہرمحاذ پر مقابلہ کرتی آئی ہے۔ ابو سیف الدین کا کہنا تھا کہ تازہ عسکری تربیت مکمل کرنے والوں میں 40 فدائی شامل ہیں، انہیں جدید پیشہ وارانہ بنیادوں پر تربیت دی جائے گی تاکہ آئندہ صہیونی ریاست کی کسی قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے انہیں تیار کیا جاسکے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین