مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق تنظیم کی چیئرپرسن انتصار الوزیر المعروف ام جہاد کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ نامعلوم مسلح افراد نے فاونڈیشن کے دفتر پر دن دیہاڑے حملہ کرکے عملے کو زدو کوب کیا اور قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی ہے۔ جب تک ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی اس وقت تک تنظیم کام نہیں کرے گی۔
تنظیم کے ایک ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تشدد کے اس واقعے میں کچھ مقامی لوگ حملے میں ملوث ہیں۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا یہ واقعہ کیسے پیش آیا۔
تنظیم کے ایک دوسرے عہدیدار محمد النحال نے میڈیا کو بتایا کہ شہداء فاونڈیشن غزہ کی پٹی میں یتیموں اور شہداء کے خاندانوں کی کفالت کرتی ہے۔ بعض شرپسند عناصر نے سیاسی بنیادوں پر تنظیم کے دفاتر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین