فلسطینی خبر رساں ادارے "وفا” نے غرب اردن کے علاقے میں یہودی آبادکاری اور نسلی امتیاز کی مظہر ‘دیوار فاصل’ کے خلاف سرگرم ایک رضاکار غسان نجاجرہ کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ سیکڑوں یہودی آبادکاروں نے پیر کی شام علاقے میں زرعی اراضی فارم پر قبضہ کر کے وہاں دو خیمے لگا دیئے اور وہاں پر درجنوں کرسیوں بچھا کر وہاں اسرائیلی پرچم لہرا دیا۔
یاد رہے کہ ہتھیائی جانے والی زرعی اراضی کا رقبہ تین ایکٹر بتایا گیا ہے اور یہ الخضر بلدیہ کی حدود میں بنائی گئی یہودی بستی ‘دانیال’ کے قریب ‘سرب التین’ علاقے میں واقع ہے۔
غسان نجاجرہ نے مزید بتایا کہ یہودی آبادکاروں نے اہالیاں علاقہ کو گذشتہ برس خبردار کیا تھا کہ علاقے میں شامل زمین سرکاری ملکیت ہے اس لئے فلسطینیوں کا یہاں داخلہ ممنوع قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس دھکمی کے بعد گذشتہ آٹھ مہینوں کے درمیان یہودی آباد کار الخضر، نحالین اور بیت امر اور دیگر دیہات کی 900 ایکڑ اراضی پر ہاتھ صاف کر چکے ہیں۔