خبر رساں ایجنسی "صفا” کی رپورٹ کے مطابق مقامی سماجی کارکن اور یہودی توسیع پسندی پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ نگار ابراہیم الھذالین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے بدھ کو علی الصباح ان کے پانچ مکانات کا بلڈوزروں اور دیگر بڑی گاڑیوں کے ذریعے محاصرہ کیا۔ مکانات میںموجود تمام شہریوں کو فی الفور باہر نکلنے کا حکم دیا گیا جس کے بعد صہیونی فوج نے بھاری میشنری کی مدد سے پانچوں مکانات مسمار کر
دیے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے چند روز قبل مکان کے مالکان کو مکانات خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے تھے اور انہیں کہا تھا کہ یہ مکانات حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیر کیے گئے ہیں اور فوج کسی بھی وقت ان کےخلاف انہدامی کارروائی کر سکتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری کوئی نئی بات نہیں۔ اسرائیلی حکومت جہاں ان علاقوں میں غیرقانونی طور پر یہودی آباد کاروں کے قیام کے لیے مکانات اور کالونیاں بنا رہا وہیں مقامی فلسطینی آبادی کو بھی مختلف سازشوں اور حیلوں بہانوں سے بے دخل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔