اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتار کیے جانے کے بعد انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینیوں کی تعداد 490 تک پہنچ گئی ہے۔ انتظامی حراست میں رکھے گئے قیدیوں کو کسی قسم کے مقدمات یا الزامات کا سامنا نہیں۔ صہیونی فوج انہیں محض شبے کے بنیاد پر حراست میں لےکر جیلوں میں منتقل کر دیتی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم "مرکز اسیران” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ قبل اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 300 تھی جو کہ اب بڑھ کر 490 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں کئی فلسطینی مجلس قانون ساز کے ارکان بھی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی جانب سے بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں نہتے شہریوں کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ پیش آئند ایام میں انتظامی حراست میں ڈالے جانے والے شہریوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے نفحہ جیل میں موجود انتظامی حراست میں رکھے گئے کل 250 قیدیوں کو جزیرہ نما النقب کی جیل میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم "مرکز اسیران” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ قبل اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 300 تھی جو کہ اب بڑھ کر 490 تک جا پہنچی ہے۔ ان میں کئی فلسطینی مجلس قانون ساز کے ارکان بھی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی جانب سے بیت المقدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں نہتے شہریوں کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ پیش آئند ایام میں انتظامی حراست میں ڈالے جانے والے شہریوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج نے نفحہ جیل میں موجود انتظامی حراست میں رکھے گئے کل 250 قیدیوں کو جزیرہ نما النقب کی جیل میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔