فلسطینی شہر رام اللہ میں اسرائیل نواز گروپ اورصہیونی لیڈروں کے درمیان شہر کے”سٹی ان” ہوٹل میں ہونے والے”دوستی اجلاس” میں فلسطینیوں اور یہودیوں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے قیام پر غور کیا گیا۔
تاہم یہ اجلاس زیادہ دیر تک نہ چل سکا کیونکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے ہوٹل محاصرہ کرلیا جس کے نتیجے میں مذاکرات کاروں کو وہاں سے بھاگنا پڑا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "سٹی ان” ہوٹل میں جمعرات کےروز ہوئے اجلاس کے دوران عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے فول پروف سیکیورٹی کے انتظامات کر رکھے تھے تاہم اس کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد نے ہوٹل کے باہر جمع ہوکر نام نہاد مفاہمتی اجلاس کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔ جب نعرے بازی بھی بے اثر ثابت ہوئی تو مشتعل مظاہرین نے ہوٹل پر پتھراؤ شروع کردیا، جس کے بعد نام نہاد صہیونی فلسطینی امن کارکن بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔
ہوٹل کے باہر فلسطینی شہریوں نے قومی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پراسرائیل مردہ باد، مفاہمت مذاکرات نا منظور اور اسرائیل سے دوستی قومی خیانت کے نعرے درج تھے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین