• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
پیر 12 مئی 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home حماس

رام اللہ اتھارٹی اسرائیل سے ایک نیا اوسلو سمجھوتہ کرنے جا رہی ہے: ابو مرزوق

پیر 30-12-2013
in حماس
0
plf marzooq
0
SHARES
0
VIEWS

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سینیئر رکن ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی صہیونی ریاست کے ساتھ جاری امن مذاکرات کی آڑ میں فلسطینیوں کے حقوق کی قیمت پرایک نیا اوسلو معاہدہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی نگرانی میں جاری مذاکرات کے نتائج نہایت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں حماس رہ نما نے کہا کہ ایسے لگ رہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو ایک ڈیل پر دستخط کی تیاری کر رہے ہیں، جسے حتمی منظوری کے لیے اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] میں پیش کیا جائے گا۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے اس معاہدےکی ذمہ داری کون قبول کرے گا۔ کیا فلسطینی صدر محمود عباس فلسطینیوں کے حقوق کے غاصبانہ قبضے کا کوئی دوسرا معاہدہ کرنے جا رہے ہیں۔

حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق اور مطالبات سے متعلق مذاکرات کے لیے نمائندہ ادارہ تنظیم برائے آزادی فلسطین کی نیشنل کونسل ہے، لیکن یہ ادارہ گہری نیند میں سو رہا ہے۔ اس ادارے کی عدم موجودگی اور غیرفعالیت کے نتیجے میں فلسطینی اتھارٹی نے خود کو فیصلہ کن حیثیت دلوا دی ہے حالانکہ فلسطینیوں کے دیرینہ مطالبات کے بارے میں کوئی بھی سمجھوتہ یا معاہدہ صرف تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کونسل کرسکتی ہے۔

ابو مرزوق کا کہنا تھاکہ تنظیم آزادی فلسطین کو فعال بنانے کے لیے حماس اور دیگر جماعتوں کی جانب سے کئی بار تجاویز، سفارشات اور مطالبات کیے جا چکے ہیں لیکن ان پرکوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے۔ ایسے لگ رہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا حکمراں ٹولہ اس اہم نمائندہ قومی ادارے کو دانستہ طورپر نظرانداز کرتے ہوئے اسے اہم قومی فیصلوں میں بائی پاس کررہا ہے۔

ابو مرزوق کا کہنا تھا کہ فلسطین میں صدارتی اور پارلیمانی انتخابات بھی قومی مفاہمت کے تحت نہیں ہوئے ہیں۔ اگر فلسطین کے اندرونی معاملات کے لیے مفاہمت ناگزیرہے تو فلسطینیوں کی آزادی اور دیگر دیرینہ مطالبات کے لیے بھی مفاہمت بہ درجہ اولیٰ ناگزیر ہوگی۔

ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.